2016-17سانگے سرکاری شعبے اچ ترقیاتی پروگرام دے نشابر نکات اے ہن ،

٭ ہوا بازی ڈویژن سانگے 4 ارب 69 کروڑ 52لکھ روپے رکھیے گئن۔
٭ کابینہ ڈویژن کیلئے 36 کروڑ 93 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
٭ پانڑی تے بجلی ڈویژن (شعبہ آب) سانگے 31 ارب 71 کروڑ 63لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن سانگے ہک ارب 4 کروڑ 33 لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ موسمیاتی تبدیلی ڈویژن سانگے ہک ارب ڈوکروڑ لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ کامرس ڈویژن سانگے79کروڑ 88لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ مواصلات ڈویژن (علاوہ این ایچ اے) سانگے 5 ارب 28کروڑ 52 لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ دفاع ڈویژن سانگے ڈو ارب52 کروڑ 66 لکھ روپے رکھیے گئن ۔۔
٭ دفاعی پیداوار ڈویژن سانگئے 2 ارب 30کروڑ روپے رکھیے گئن ۔
٭ وفاقی تعلیم تے پیشہ وارا نہ تربیت ڈویژن سانگے 2 ارب 20کروڑ 70 لکھ روپے رکھیے گئن ۔۔
٭ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سانگے 13 کروڑ 65 لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ فنانس ڈویژن سانگے 9 ارب 20 کروڑ لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ خارجہ امور ڈویژن سانگے 50 کروڑ روپے رکھیے گئن ۔
٭ ہائر ایجوکیشن کمیشن سانگے 21 ارب 48 کروڑ 64 لکھ روپے رکھیے گئن ۔۔
٭ ہائوسنگ و تعمیرات ڈویژن سانگے 6 ارب 55 کروڑ 41 لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ انسانی حقوق ڈویژن سانگے 17 کروڑ روپے رکھیے گئن ۔
٭ صنعت تے پیداوار ڈویژن سانگے 90 کروڑ 95 لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ اطلاعات و نشریات ڈویژن سانگے 33 کروڑ 54 لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ انفارمیشن ٹیکنالوجی تے ٹیلی کام ڈویژن سانگے ہک ارب 10 کروڑ لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ بین الصوبائی رابطہ ڈویژن سانگے 64 کروڑ لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ داخلہ ڈویژن سانگے 11 ارب 55 کروڑ لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ امور کشمیر و گلگت بلتستان ڈویژن سانگے 25 ارب 75 کروڑ روپے ررکھیے گئن۔
٭ قانون تے انصاف ڈویژن سانگے ہک ارب 50 کروڑ روپے رکھیے گئن ۔
٭ انسداد منشیات ڈویژن سانگے 21 کروڑ لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ قومی غذائی تحفظ اتے تحقیق ڈویژن سانگے ہک ارب 52 کروڑ روپے ررکھیے گئن
٭ نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنزتے کوآرڈینیشن ڈویژن سانگے 24 ارب 95 کروڑ لکھ روپے رکھیے گئن ۔۔
٭ قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن سانگے 6 کروڑ 71 لکھ روپے رکھیے گئن ۔۔
٭ پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن سانگے 27 ارب 56 کروڑ 4 لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ پاکستان جوہری ریگولیٹری اتھارٹی سانگے 27 کروڑ لکھ روپے رکھیے گئن ۔۔
٭ پٹرولیم تے قدرتی وسائل ڈویژن سانگے 58 ارب 74 لکھ روپے رکھیے گئن ۔۔
٭ پلاننگ، ڈویلپمنٹ اتے اصلاحات ڈویژن سانگے 11 ارب 99 کروڑ لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ بندرگاہیں و جہاز رانی ڈویژن سانگے 12 ارب 82 کروڑ 51 لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ ریلوے ڈویژن سانگے 41 ارب روپے رکھیے گئن ۔
٭ مذہبی امور اتے بین العقائد ہم آہنگی سانگے 3 کروڑ 43 لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ ریونیو ڈویژن سانگے 68 کروڑ 73 لکھ روپے رکھیے گئن ۔۔
٭ سائنس و ٹیکنالوجیکل ریسرچ ڈویژن سانگے ہک ارب 77 کروڑ 68 لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ سپارکو سانگے 2 ارب 50 کروڑ روپے لکھ روپے رکھیے گئن ۔
٭ ریاستیں و سرحدی علاقہ جات ڈویژن سانگے 22 ارب 30 کروڑ روپے رکھیے گئن۔
٭ شماریات ڈویژن سانگے 20 کروڑ روپے رکھیے گئن۔
٭ ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈویژن سانگے 15 کروڑ روپے رکھیے گئن۔
٭ کارپوریشنز کی مد میں واپڈا (پاور) کیلئے ایک کھرب 30 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
٭ نیشنل ہائی وے اتھارٹی سانگے ہک کھرب 88 ارب روپے رکھیے گئن۔
٭ پاک ایس ڈی جیز اتے کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروگرام سانگے 20 ارب روپے رکھیے گئن۔
٭ سپیشل فیڈرل ڈویلپمنٹ پروگرام سانگے28 ارب روپے رکھے گئن۔
٭ ایرا سانگے 7 ارب روپے رکھیے گئن۔
٭ عارضی طور تے بے گھر تھیونڑ آلے بندیاں اتے سکیورٹی اچ ودھارے سانگے خصوصی ترقیای پروگرام سانگے ہک کھرب روپے رکھیے گئن۔
٭ وزیراعظم دے یوتھ اتے ہنر مند پروگرام سانگے 20 ارب روپے رکھیے گئن۔
٭ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ فنڈ سانگے 25 ارب روپے رکھیے گئن۔
٭ صوبیاں سانگے 8کھرب 75 ارب روپے رکھیے گئن۔
٭ وفاق سانگے 8 کھرب روپے رکھیے گئن۔